صدارتی کیمپ کی جانب سے ملک کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو سول کنٹرول میں دینے کے لیے پارلیمنٹ کا سہارہ لینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے.
صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کی جانب سے آج سینٹ کے اجلاس میں ایک بل پیش کیے جانے کا امکان ہےجس میں آئی ایس آئی کو وزیر اعظم کے ماتحت کرنےکی تجویز دی گئی ہے.19 صفحات پر مشتمل بل کے ڈرافٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس آئی کے چیف کو وزیر اعظم کی سفارش پر صدر مملکت چار سال کے لیے تعینات کریں.بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ خفیہ ادارے کو وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کے سامنے جواب دہ ہونا چاہے.پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق بل سے متعلق اتحادیوں سے مشاورت کر لی گئی ہے.دوسری جانب حکومتی اتحادی جماعت کے سنیٹر کامل علی آغا کا کہنا ہے کہ فرحت اللہ بابر کا بل پرائیویٹ ممبر بل ہے جس کےلیے اتحادیوں سے مشاورت کرنا ضروری نہیں سمجھا جاتا.ایم کیوایم ذرائع نے بھی بل پر مشاورت کیے جانے سے انکار کیا ہے
No comments:
Post a Comment