Friday 27 July 2012

نیٹو سپلائی پر اہم ترین پاک امریکا معاہدے میں ڈرون حملوں کا ذکر گول



نیٹو سپلائی پر پاکستان اور امریکا کے درمیان ہونے والے اہم ترین تحریری معاہدے سے ڈرون حملوں کا ذکر غائب ہے.

معاہدے کی دستاویزات کے مطابق پاکستان نیٹو سپلائی کے لیے اپنی زمین فراہم کرنے کے عوض کوئی فیس وصول نہیں کرئے گا.معاہدے کے مطابق نیٹو کنٹینرز اتحادی افواج کے لیے فوڈ آیٹمز ،تیل اور دیگر غیر فوجی سامان کی ترسیل پاکستان کے راستے کر سکیں گے تاہم اسلحہ لے کر جانے کی اجازت نہین ہوگی.ان کنٹینرز پر کوئی کسٹم ڈیوٹی عائد ہوگی اور نہ ہی پاکستان اس مد میں ٹرانزٹ فیس وصول کریے گا.دلچسب بات یہ ہے کہ سپلائی کی بندش سے قبل پاکستان نیٹو کنٹینرز پر 250 ڈالرز ٹرازٹ فیس وصول کررہا تھا،نئے معاہدے میں وہ بھی منہا کردی گئی ہے.اس کے علاوہ  معاہدے میںڈرون حملوں کے حوالے سے کوئی ذکر تک نہیں کیا گیا.

No comments:

Post a Comment