نیٹو سپلائی پر پاکستان
اور امریکا کے درمیان
ہونے والے اہم ترین
تحریری معاہدے سے ڈرون
حملوں کا ذکر غائب
ہے.
معاہدے
کی دستاویزات کے مطابق پاکستان
نیٹو سپلائی کے لیے
اپنی زمین فراہم کرنے
کے عوض کوئی فیس
وصول نہیں کرئے گا.معاہدے کے مطابق
نیٹو کنٹینرز اتحادی افواج
کے لیے فوڈ آیٹمز
،تیل اور دیگر غیر
فوجی سامان کی ترسیل
پاکستان کے راستے کر
سکیں گے تاہم اسلحہ
لے کر جانے کی
اجازت نہین ہوگی.ان
کنٹینرز پر کوئی کسٹم
ڈیوٹی عائد ہوگی اور
نہ ہی پاکستان اس
مد میں ٹرانزٹ فیس
وصول کریے گا.دلچسب
بات یہ ہے کہ
سپلائی کی بندش سے
قبل پاکستان نیٹو کنٹینرز
پر 250 ڈالرز ٹرازٹ فیس
وصول کررہا تھا،نئے معاہدے
میں وہ بھی منہا
کردی گئی ہے.اس
کے علاوہ معاہدے
میںڈرون حملوں کے حوالے
سے کوئی ذکر تک
نہیں کیا گیا.
No comments:
Post a Comment