Tuesday 31 July 2012

سکریپ سکینڈل میں الزامات کے باوجود وزیر ریلوے نیب کی تحقیقات سے بچ نکلے


قومی احتساب بیور نےالزامات کے باوجود وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور اور سابق چئیرمین کاشف مرتضی کے خلاف اربوں روپے کے  سکریپ سکینڈل کی تحقیقات نہیں کی ہیں.

ذرائع کے مطابق سکریپ سکینڈل سے متعلق نیب کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ریلوے کے اعلی افسران بشمول وفاقی وزیر نے  سکریپ کا ٹھیکہ دیتے وقت اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا. اس کے باوجود نیب کی جانب سے وفاقی وزیر کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے ایک مرتبہ بھی طلب نہیں کیا گیا اور نہ ہی سابق چئیرمین کاشف مرتضی سے اس بارے میں کوئی پوچھ کچھ ہوئی ہے. نیب کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ 37 ہزار فی میٹرک ٹن کی مارکیٹ پرائس کے برعکس من پسند کنٹریکٹرز کو سکریپ کا ٹھیکہ 28 ہزار سات سو روپے میں دے دیا گیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا.نیب کی رپورٹ کے علاوہ ریلوے کے ایک سابق اعلی افسرنے بھی الزام لگایا تھا کہ وفاقی وزیر غلام احمد بلور نے ٹھیکہ دینے کے لیے کنٹریکٹرز سے ایک سو پچاس ملین  روپے لیے تھے.ان تمام تر الزامات اور تحفظات کے باوجود  نیب نے وفاقی وزیر کے خلاف کوئی انکوائری نہیں کی جس سے ایسا لگتا ہے کہ انھیں اس معاملے میں صاف قرار دے دیا گیا ہے

No comments:

Post a Comment