Wednesday 30 May 2012

ڈاکٹر شکیل کی سزا امریکہ کے لیے جاسوسی نہیں, کالعدم تنظیم سے روابط کا نتیجہ،تفصیلی فیصلہ منظر عام پر آگیا


امریکہ کے لیے جاسوسی کرنے والے  ڈاکٹر شکيل آفريدي کو دي جانے والي سزا کا تفصیلی  فيصلہ منظر عام پر آگیا ہے.

تفیصیلی فیصلے میں  ڈاکٹر شکيل آفريدي کے  کالعدم شدت پسند گروپ لشکر اسلام سے قریبی روابط کیا انکشاف ہوا ہے. فيصلے ميں الزام عائد کيا گيا ہے کہ ڈاکٹر شکيل آفريدي نے خيبرايجنسي ميں کالعدم تنظيم کو 20 لاکھ روپے ديے اور کالعدم تنظيم کے لوگوں کو طبي امداد فراہم کي. دلچسب بات یہ ہے کہ تفصیلی فیصلے میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کے امریکا کے لیے جاسوسی کرنے کا تذکرہ موجود نہیں.فیصلے کے مطابق ڈاکٹر شکیل کو سزا کالعدم لشکر اسلام سے روابط کی بنا پر دی گئی. فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے  غیر ملکی خفیہ اداروں سے روابط اور ملک دشمن دیگر سرگرمیوں سے متعلق شواہد  قانون کے مطابق متعلقہ عدالت میں پیش کیے جانے چاہیں.

1 comment:

  1. ڈاکٹر آفریدی ایک مثالی پاکستانی ہیں کیونکہ انہوں نے ہزاروں انسانوں کے قاتل اور اسلام کا نام بدنام کرنے والے اور اسلام کی روح کو مجروح کرنے والے ، اسامہ بن لادن کو پکڑوانے میں بین الاقوامی برادری کی مدد کی اور اپنی شہری ذمہ داریوں کا احساس کیا۔
    انسانی حقوق کسی بھی مہذب معاشرہ میں اعلی انسانی اقدار کا پیمانہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹرآفریدی کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے کیونکہ دوران تفتیش تشدد کا استعمال ہوا ، ہر شہری کا یہ بنیادی حق ہے کہ اس کو وکیل کرنے اور اپنے دفاع میں شہادت پیش کرنے، عدالتی دستاویزات تک رسائی کی اجازت ہو ہو تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکے اور اپیل دائر کر سکے، دوران قید اپنے اہل خانہ سے ملاقات کر سکے۔ یہ تمام انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔ یاد رہے ۲۱ صدی میں انسانیت کی تذلیل ہمارے قومی تشخص پر ایک سیاہ دہبہ تصور ہوگی۔

    ReplyDelete