نیٹو نے کہا ہے کہ افغانستان میں موجود القاعدہ کے دوسرے بڑے راہنماء سخر الطیفی کو پاکستانی سرحد کے قریب ایک فضائی حملے میں ہلاک کردیا گیاہے.
ایساف کے مطابق سخر الطیفی جو مشتاق اور نسیم کے نام سے بھی جانا جاتا تھے،افغانستان میں غیر ملکی جنگجوؤں کو تربیت دینے اور انھیں نیٹو اور افغان فوج پر حملوں کی ہدایات جاری کرتے رہے.سخر الطیفی کو افغانستان میں القاعدہ کے دوسرے اہم راہنماء کی حثیت حاصل تھی اور وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تسلسل سے سفر کرتے رہے تھے.ایساف کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے کمانڈر شدت پسندوں کو اسلحہ کی سپلائی کےساتھ ساتھ افغانستان میں ان کی ٹرانسپورٹ کے بھی ذمہ دار تھے.اتحادی فوج نے بتایا کہ سخر الطیفی کو ہفتے کے روز کنار صوبے میں ایک فضائی حملے میں ہلاک کیا گیا.
ایساف کے مطابق سخر الطیفی جو مشتاق اور نسیم کے نام سے بھی جانا جاتا تھے،افغانستان میں غیر ملکی جنگجوؤں کو تربیت دینے اور انھیں نیٹو اور افغان فوج پر حملوں کی ہدایات جاری کرتے رہے.سخر الطیفی کو افغانستان میں القاعدہ کے دوسرے اہم راہنماء کی حثیت حاصل تھی اور وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تسلسل سے سفر کرتے رہے تھے.ایساف کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے کمانڈر شدت پسندوں کو اسلحہ کی سپلائی کےساتھ ساتھ افغانستان میں ان کی ٹرانسپورٹ کے بھی ذمہ دار تھے.اتحادی فوج نے بتایا کہ سخر الطیفی کو ہفتے کے روز کنار صوبے میں ایک فضائی حملے میں ہلاک کیا گیا.
No comments:
Post a Comment